اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، اس اڈے میں "مہاجر-6" سمیت درجنوں لڑاکا، نگران اور تباہ کن ڈرونز جنگ کے لئے تیار ہیں۔ مہاجر-6 وہ ڈرون ہے جس نے حال ہی میں 10 گھنٹے مسلسل امریکی طیارہ بردار جہاز آئزن ہاور کی نگرانی کی ہے۔
مہاجر-6 دشمن کے بحری جہازوں پر تعینات ریڈاروں کی نظروں سے اوجھل رہتا ہے، کیونکہ اس اس کی باڈی کاربن سے بنی ہے اور الیکٹرانک وارفیئر کی صلاحیتوں سے لیس ہے۔
مہاجر-6 نگرانی کرنے، رات دن، دشمن کے اہداف کا سراغ لگانے اور بحر و بر میں کسی بھی ہدف کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
مہاجر ڈرون کے پروں کی لمبائی 10 میٹر، اونچائی 1.9 میٹر، مجموعی لمبائی 7.5 میٹر اور زیادہ سے زیادہ ٹیک آف ویٹ 670 کلو گرام ہے۔ مہاجر-6 کی فی گھنٹہ رفتار 130 سے 200 کلومیٹر تک ہے، یہ 16 سے 18 ہزار فٹ کی اونجائی تک 12 گھنٹوں تک مسلسل پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ ڈرون مختلف جنگی سازوسامان ـ منجملہ مختلف قسم کے بموں اور قائم، سدید اور الماس نامی راکٹوں سے لیس ہے۔
اس ڈرون کا ابتدائی ورژن 1985 میں قدس فضائی انڈسٹری میں تیار کیا گیا اور اس نے جاسوس طیاروں کا بوجھ کم کرکے صدام کی مسلط کردہ جنگ میں دشمن کے مورچوں اور نقل و حرکت کی نگرانی کا کام سر انجام دیا۔ آج تک اس ڈرون طیارے کی سات نسلیں ڈیزائن ہوکر تیار ہوئی ہیں۔ اس ڈرون پر شہید علی اصغر مہاجر کا نام رکھا گیا ہے جو دفاع مقدس کے دوران ڈرون آپریٹ کرتے ہوئے شہید ہو گئے تھے۔
اسمارٹ ڈرون: مہاجر-6
یہ ایک کثیر جہتی اسمارٹ ڈرون ہے جو صرف ریکی کا کام نہیں دیتا بلکہ یہ حملہ کرتا ہے، انٹیلی جنس کا کام کرتا ہے، اندرونی رابطوں کو ممکن بنتا ہے اور دشمن کے الیکٹرانک نظآمات میں خلل ڈالتا ہے، اور تہہ در تہہ اور مربوط کاروائیوں میں کردار ادا کرتا ہے۔
سپاہ پاسداران کے امیرالبحر بریگیڈیئر جنرل علی رضا تنگسیری کا کہنا تھا کہ سپاہ پاسداران کی بحریہ نے اپنے عالم و دانشمند نوجوانوں کی مدد سے مہاجر-6 اور ابابیل-5 ڈرونز کو مصنوعی ذہانت سے لیس قائم، اور الماس میزآئلوں سے لیس کر دیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110



آپ کا تبصرہ